نمرود ملعون نے حضرت ابراہیم علیہ السلام سے جب مناظرہ میں شکست کھائی۔ تو اور تو کچھ نہ کرسکا ۔ حضرت کا جانی دشمن بن گیا ۔اور آپ کو قید کرلیا ۔اور پھر ایک بہت بڑی چار دیواری تیار کی ۔ اور اس میں مہینہ بھر تک بکوشش قسم قسم کی لکڑیاں جمع کیں ۔اور ایک عظیم آگ جلائی جس کی تپش سے ہوا میں اڑنے والے پرندے جل جاتے تھے ۔اور ایک منجیق و گوپھن تیار کرکے کھڑی کی اور حضرت ابراہیم کو باندھ کر اس میں رکھ کر آگ میں پھینکا ۔حضرت ابراہیم کی زبان پر اس وقت یہ کلمہ جاری تھا ۔ حَس٘بِی اللہ وَ نِعمَ الْوَکِیلُ ادھر نمرود نے آپ کو آگ میں پھینکا اور ادھر اللہ نے آگ کو حکم فرمایا ۔کہ اے آگ خبردار !! ہمارے خلیل کو مت جلانا ۔تو ہمارے ابراہیم پر ٹھنڈی ہوجا اور سلامتی کا گھر بن جا ۔چنانچہ وہ آگ حضرت ابراہیم کے لئے باغ و بہار بن گئی ۔اور نمرود کی ساری کوشش بے کار چلی گئی۔
(قرآن کریم پ17 ع 5 اور خزائن العرفان ص 463)
سبق : اللہ والوں کو دشمن ہمیشہ تنگ کرتے رہے۔ لیکن اللہ والوں کا کچھ نہ پھاڑ سکے اور خود ہی ذلیل ہوتے رہے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
اسلامی واقعات پڑھنے کا بہت شکریہ