حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جب نمرود کو خدا پرستی کی دعوت دی تو نمرود اور حضرت ابراہیم علیہ السلام میں حسب ذیل مناظرہ ہوا۔
*نمرود*: تمھارا رب کون ہے جس کی پرستش کی تم مجھے دعوت
دیتے ہو
*حضرت خلیل علیہ السلام* :میرا رب وہ ہے جو زندہ بھی کردیتا ہے اور مار بھی ڈالتا ہے
*نمرود*: یہ بات تو میرے اندر بھی موجود ہے لو ابھی دیکھو میں تجھے زندہ بھی کرکے دکھاتا ہوں اور مارکر بھی ۔یہ کہ کر نمرود نے دو شخص کو بلایا ۔ان میں سے ایک شخص کو قتل کردیا اور ایک کو چھوڑ دیا ۔اور کہنے لگا دیکھ لو ایک کو میں نے مارڈالا اور ایک کو گرفتار کرکے چھوڑ دیا گویا اسے زندہ کردیا نمرود کی احمقانہ بات دیکھ کر حضرت خلیل علیہ السلام نے ایک دوسری مناظرانہ گفتگو فرمائی اور فرمایا :
*خلیل علیہ السلام*: میرا رب سورج کو مشرق کی طرف سے لاتا ہے تجھ میں اگر طاقت ہے تو تُو مغرب کی طرف سے لاکر دکھا ۔
یہ بات سن کر نمرود کے ہوش اڑ گئے اور لاجواب ہوگیا ۔
*(قران پ 3 ع 3)*
*ســـبق* : جھوٹے دعوے کا انجام ذلت و رسوائی ہے اور کافر انتہائی احمق ہوتا ہے ۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
اسلامی واقعات پڑھنے کا بہت شکریہ