جنگ تبوک میں حضور سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی گم ہوگئی تو ایک منافق نے مسلمانوں سے کہا کہ تمہارا محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) تو نبی ہونے کا مدعی ہے اور تمہیں آسمان کی باتیں سناتا ہے پھر اسے اپنی اونٹنی کا پتہ کیوں نہیں چلتا کہ وہ کہاں ہے؟ حضور نے منافق کی جب یہ بات سنی تو فرمایا بے شک میں نبی ہوں اور میرا علم اللہ ہی کا عطا فرمودہ ہے لو سنو! میری اونٹنی فلاں جگہ کھڑی ہے ایک درخت نے اس کی نکیل کو روک رکھا ہے جاؤ وہاں سے اس اونٹنی کو لے آؤ، چنانچہ صحابۂ کرام گئے تو واقعی اونٹنی اسی جگہ کھڑی تھی اور اس کی نکیل ایک درخت سے اٹکی ہوئی تھی ۔
(زادالمعاد صــ3 جــ3 ، حجۃ اللہ علی العالمین صـــ510)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
اسلامی واقعات پڑھنے کا بہت شکریہ