حضرت ابوالخیر فرماتے ہیں ایک مرتبہ میں مدینہ منورہ میں حاضر ہوا تو مجھے پانچ دن کا فاقہ آگیا، میں روضۂ انور پر حاضر ہوا اور حضور پر سلام عرض کرکے پھر حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما پر سلام عرض کیا اور پھر عرض کیا یا رسول اللہ! میں تو آپ کا مہمان ہوں اور پانچ روز سے بھوکا ہوں، ابوالخیر کہتے ہیں کہ میں پھر منبر کے پاس سوگیا https://sachchihikaayat.blogspot.com/2020/05/29.html تو خواب میں دیکھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ہیں آپ کے دائیں طرف حضرت صدیق اور بائیں طرف حضرت عمر اور آگے حضرت علی (رضی اللہ عنہم) تھے۔ حضرت علی نے آگے بڑھ کر مجھے خبردار کیا اور فرمایا اٹھو وہ دیکھو! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لارہے ہیں اور تمہارے لئے کھانا لائے ہیں، میں اٹھا اور دیکھا کہ حضور کے ہاتھ میں روٹی ہے وہ روٹی حضور نے مجھے عطا فرمائی میں نے حضور کی پیشانیِ انور کو بوسہ دے کر وہ روٹی لے لی اور کھانے لگا آدھی کھالی تو میری آنکھ کھل گئی کیا دیکھتا ہوں کہ باقی آدھی روٹی میرے ہاتھ میں ہے۔
(حجۃ اللہ علی العالمین
ســـبق : ہمارے حضور صلی اللہ علیہ وسلم وصال شریف کے بعد بھی
قاسم رزق اللہ ہیں اور محتاجوں کے لئے داتا ہیں اور یہ بھی معلوم ہوا کہ بزرگان دین اپنی تکالیف و مشکلات بارگاہ نبوی میں پیش کیا کرتے تھے اور حضور وصال کے بعد بھی اپنے غلاموں کی فریاد رسی فرماتے ہیں۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
اسلامی واقعات پڑھنے کا بہت شکریہ