فتح خیبر کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم واپس آرہے تھے کہ راستے میں آپ کی خدمت میں ایک گدھا حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا ،
حضور! میری عرض بھی سنتے جائیے ، حضور رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم اس مسکین جانور کی عرض سننے کو ٹھہر گئے اور فرمایا بتاؤ کیا کہنا چاہتے ہو، وہ بولا، حضور! میرا نام یزید بن شہاب ہے اور میرے دادا کی نسل سے خدا نے ساٹھ خر پیدا کئے ہیں ان سب پر اللہ کے نبی سوار ہوتے رہے اور حضور! میرے دل کی یہ تمنا ہے کہ مجھ مسکین پر حضور سواری فرمائیں اور یارسول اللہ! میں اس بات کا مستحق بھی ہوں اور وہ اس طرح کہ میرے دادا کی اولاد میں سوا میرے کوئی باقی نہیں رہا اور اللہ کے رسولوں میں سوا آپ کے کوئی باقی نہیں رہا،
حضور نے اس کی یہ خواہش سن کر فرمایا اچھا ہم تمہیں اپنی سواری کے لئے منظور فرماتے ہیں اور تمہارا نام بدل کر ہم یعفور رکھتے ہیں_
(حجۃاللہ علی العالمین صـــ460)
سبق: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کا اقرار ایک گدھا بھی کررہا ہے پھر جو ختم نبوت کا انکار کرے وہ کیوں نہ گدھے سے بھی بدتر ہو
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
اسلامی واقعات پڑھنے کا بہت شکریہ