- حضور سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی ریشِ مبارک کے دوبال مبارک حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو مل گئے، آپ دو بالوں کو بطور تبرک گھر لے آئے اور بڑی تعظیم کے ساتھ اندر ایک جگہ رکھ دئیے، تھوڑی دیر کے بعد اندر سے قرآن پڑھنے کی آوازیں آنے لگیں، صدیق اکبر رضی اللہ عنہ اندر گئے تو تلاوت کی آوازیں تو آرہی تھی مگر پڑھنے والے نظر نہ آتے تھے، حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ حضور کی خدمت میں حاضر ہوکر سارا قصہ عرض کیا تو حضور نے مسکرا کر فرمایا :
اِنَّ ال٘مَلٰئکَۃَ یَج٘تَمِعُو٘نَ عَلٰی شَع٘رِی٘ وَ یَق٘رَؤُنَ ال٘قُراٰنَ۔
"یہ فرشتے ہیں جو میرے بال کے پاس جمع ہوکر قرآن پڑھتے ہیں"
(جامع المعجزات صــــ62)
سبق: حضور سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہربال منبع الکمال ہے اور آپ کا بال۔ بال شریف زیارت گاہِ خلائق ہے، پھر جن لوگوں کے بال مونڈھ کر نائی نالیوں میں پھینک دیتا ہے وہ اگر حضور کی مثل ہونے کا دعویٰ کرنے لگیں تو کس قدر ظلم ہے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
اسلامی واقعات پڑھنے کا بہت شکریہ